میرا وطن

میرا وطن Cover Image

ہے وحشتوں میں مبتلا میرا وطن

تاریکیوں میں ہے چھپا میرا وطن

 

رستے یہاں رنگین ہے سب خون سے 

صنعت گروں کی ہے قَلا میرا وطن

 

بے رنگ تھی کلیاں یہاں مرجھا گئی

فردوس بے آب و گِیا میرا وطن

 

تھے منتظر اک خواب کی تعبیر کے

اب ظلمتوں کا آسما میرا وطن

 

نامِ ارم کے نام سے بدنام ہے

بس مقبروں سے ہیں سجا میرا وطن

 

سب عصمتیں ہیں لٹ چکے ظالم یہاں

اور غرقِ دریا ہے جلا میرا وطن 

 

ہے چیختی اب بھی یہاں کوئی بہن 

اے صاحبِ کرب و بلا میرا وطن

 

آہو بُکا نا اب کریں زیرِ خدا

ہے خون کے آنسوں رویا میرا وطن

 

ڈوبے ہیں ہم یاور یہاں ڈوبا سما 

اوڈے کفن مقبر چلا میرا وطن